جمعرات، 11 اگست، 2016

حالات حاضرہ


ریو دی جنیرو اولمپک میں صرف سات نفر پاکستانی اتھلیٹ شامل ہو سکے ہیں ،۔
صرف سات ، جن میں سے چار کی تربیت پاکستان سے باہر ہوئی ہے ،۔
پاکستان میں اب کھلاڑی ، رائیٹرز ، فنون لطیفہ یا فنون سائنس کے لوگ پیدا نہیں ہوتے ،۔
اب وہاں صرف "مذہب" ہی رہ گیا ہے ۔
ساینس ، ادب ، تکنیک کی کتاب نہیں ملتی ،۔
صرف مذہبی کتابیں ملتی ہیں ،۔
یاد رکھیں ! جن معاشروں سے فنون ادب  اٹھ جاتا ہے وہ معاشرے زمانے کا ٹھٹھول بن کر رہ جاتے ہیں ،۔
جیسے کہ پاکستان کا معاشرہ ،۔
اگر کسی کو شک ہے تو ؟
مولا خوش رکھے ، تسی بڑے عظیم لوگ ہو ، تہاڈے نال بحث کر کے میں ذلیل نئیں ہونا چاہندا ۔

 مولا خوش رکھے
ویسے اپس کی بات ہے
یہ جاپان امریکہ والے جتنے چاہیں گولڈ میڈیل جیت لیں
آخرت میں ان کا کوئی حصہ نہیں ہے ،۔

ریو دی جنیرو اولمپک کے پہلے ہی روز ! پاکستان کی ایک کھلاڑی کے ہار کر اولمپک سے آؤٹ ہونے پر
آپ کا کیا خیال ہے کہ
اگر کھلاڑیوں کی بجائے سٹیج پر کھڑے ہو کر بلند بانگ تقریروں کا مقابلہ ہوتا تو ؟
پاکستان کے مذہبی دانشور ضرور کوئی ناں کوئی میڈل لے آتے ؟
جی نہیں آپ کا خیال غلط ہے۔
معاشرتی انحطاط کی انتہا ہے کہ
ایسا بھی نہ ہوتا
کیونکہ
ترقی یافتہ ممالک میں بکواس کرنے کے ماہرین بھی ہوتے ہیں ،۔
جن کو جوکر کہتے ہیں ،۔
ہمارے مذہبی دانشوروں نے ان سے شکست کھا جانی تھی ،۔

اصلی لفظ ہے پوکے مون، پوکٹ مونکی کو مختصر کر کے بولنے کی جاپانی عادت نے اس کو پوکے مون بنا دیا ،۔
اج کل ایک گیم چل رہی ہے، جس میں پلئیر فون لے کر چلتے چلتے ہیں ، پلئیر کو کہیں بھی کوئی کریکٹر مل جاتا ہے جس کریکٹر سے " بیٹل " کرتے ہیں ،۔
ابھی یہ گیم جاپان میں نہیں آئی ،
لیکن حیرت انگیز طور پر کوریا کے ایک پارک میں یہ کریکٹر ملنے لگے ہیں ۔ شائد جی پی ایس والے سٹلائیت میں کوئی کوڈ یہ شرارت کر رہا ہے ۔
پوکے مون ، اینیمیشن کریکٹرز ہیں ، نوے کی دہائی میں اپنے عروج تک جانے والی اس سیریز کی ویڈیو گیم بھی بنائی جاتی ہیں ،
طرح طرح کے کریکٹرز ایک گولے میں بند ہوتے ہیں ،
جن کو نکال کر بچے “بیٹل “ کرواتے ہیں ،
ویڈیو گیم میں ان کریکٹرز سے کھیلا جاتا ہے ،۔
نئی انے والی گیم ایک موبائل فون ایپلی ہے ،۔جو کہ جی پی ایس سسٹم کے ساتھ کام کرتی ہے ،۔
اس گیم میں کمپنی کے پوکے مون کے کریکٹرز امریکہ کی سر زمین پر آبادیوں میں ،جگہ جگہ تخلیق کر دئے ہیں ،۔
جاپان میں اس ایپلی کیشن کو ڈاؤن لوڈ کرنے سے منع کیا جا رہا ہے
کیونکہ خدشہ ہے کہ اس سے فون مشین وائیرس سے متاثر ہو سکتی ہے ،۔
ویسے بھی پوکے مون بنانے والی کمپنی جاپانی کمپنی ہے اور کمپنی نے ابھی یہ گیم جاپان میں کھیلنے کے لئے جاپان کی سرزمین پر کریکٹرز تخلیق ہی نہیں کئے ہیں ،۔
فلحال یہ کریکٹرز چند ممالک میں متعارف کروائے گئے ہیں ۔
مستقبل قریب میں یہ کریکٹرز ساری زمین پر بھی پائے جا سکتے ہیں ۔
امریکہ میں ایک قبرستان کے قریب، پوکے مون کے کریکٹر کی بہتات کی وجہ سے جوان لوگون کا ایک ہجوم لگا رہتا ہے ،۔
اس قبرستان کی انتظامیہ نے  پوکے مون کمپنی سے درخواست کی ہے کہ جی پی ایس سسٹم میں موڈفکیشن کر کے ان کریکٹرز کو سڑک کے اس پار والے پارک میں متقل کر دیا جائے ،۔
جگہ جگہ ،چرچوں کے آس پاس ان کریکٹرز  کے پائے جانے سے جوان سال اور نو عمر لڑکے لڑکیاں چرچوں کے سامنے ، جوق در جوق اکٹھے ہو رہے ہیں ،۔
اپنے فون کی سکرین میں مگن  جوان سال پلئیر ،حادثوں  بھی شکار ہو رہے ہیں ،۔
نوے کی دہائی میں اپنے عروج پر جانے والی پوکے مون سیریز  ، جاپان میں یوکائی واچ نامی سیریز کے انے سے دوسری پوزیشن پر چلی گئی ہے ،۔
جاپان میںپوکے مون کی مقبولیت اج بھی یوکائی واچ کے بعد ہے
لیکن امریکہ اور دیگر ممالک میں پوکے مون “گو” کی ریلیز کے بعد ایک دفعہ پھر پوکے مون کا زمانہ  آ چکا ہے ،۔

کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts